Zameen K Qaidi زمین کے قیدی
By Arman Yousaf
()
About this ebook
A team of scientists living in an experimental colony on Mars encounters Martian aliens and fears of destructions of their colony. Unexpectedly, the aliens offer them to settle down under the Martian surface where earth like atmosphere exists. What causes them to the destruction of their colony and how only one of the members survive? What message to the earthling is he sent down?
Related to Zameen K Qaidi زمین کے قیدی
Related ebooks
تخلیق کا سفر Rating: 5 out of 5 stars5/5Khol Do: Kulliyat e Manto 7/9 Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsشجر محبّت Rating: 5 out of 5 stars5/5UZARSIF Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsInchoate in Urdu Rating: 5 out of 5 stars5/5سنہری دور Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsکتابی جائزے Rating: 5 out of 5 stars5/5Motape Se Nijaat Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsUrdu Machine Translation Issues & Solutions اردو مشینی ترجمہ مسائل اور حل Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsMaqalaate Badr: Knowledge Rating: 4 out of 5 stars4/5Break Free (Urdu Edition) Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsجنوں زاد Rating: 5 out of 5 stars5/5Imtehan Mein Kamyaabi: Knowledge Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsغیر معمولی فضل ایک مقصد کے لئے محفوظ شدہ Rating: 5 out of 5 stars5/5دھوکہ باز (Those who Pretend - Urdu) Rating: 1 out of 5 stars1/5حیات جاوداں Rating: 4 out of 5 stars4/5Phaney Rating: 3 out of 5 stars3/5Parkinson's Treatment Urdu Edition: 10 Secrets to a Happier Life پارکنسنُر مسرت زندگی کے دس راز Rating: 5 out of 5 stars5/5The Number Story 1 نمبر کہانی: Small Book One English-Urdu Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsEk Zahida, Ek Fahisha: Kulliyat e Manto 1/9 Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsایک پوشید ہ ہتھیار کے ذریعہ نجات دُشمن کی حدوں کے پیچھے: Urdu Rating: 3 out of 5 stars3/5Shanakht Kay Qaidi Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsواضح غیر موجودگی Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsمتاع رنج Rating: 5 out of 5 stars5/5بے وفائی اور وفاداری Rating: 3 out of 5 stars3/5آتش زیرپا Rating: 5 out of 5 stars5/5Hatak: Kulliyat e Manto 9/9 Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsسحر زدہ جنگل: برادرانہ اخوت Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsایک دل - بہت سے ٹکڑے: نظموں اور فن کا مجموعہ Rating: 0 out of 5 stars0 ratingsدوسری دنیایں روح کا تخت۔ کتاب 2 Rating: 0 out of 5 stars0 ratings
Reviews for Zameen K Qaidi زمین کے قیدی
0 ratings0 reviews
Book preview
Zameen K Qaidi زمین کے قیدی - Arman Yousaf
زمین کے قیدی
PRISONERS OF A PLANET
ارمان یوسف
باب۱
سورج نے مشرقی افق سے جھانکتے ہوئے اطراف کا جائزہ لیا۔دبے پائوں پیش قدمی کرتے کرتے اجالے کی کمان سنبھالی اورتاک تاک کے مریخ پر چھائے اندھیرے پر روشنی کے تیر پھینکنے لگا۔ کرن کرن ٹھیک نشانے پربیٹھی اور دھیرے دھیرے تاریک چادر میں شگاف ہونے لگے۔سورج کا چہرہ فتح مندی کے غرور کے ساتھ رفتہ رفتہ اپنی چمک دمک میں اضافہ کرتے ہوئے آگے بڑھتا چلا آیا۔شب بھر سے برسرِ پیکار اندھیرے کا حوصلہ جواب دینے لگا تو اس نے بھی نئی حکمتِ عملی اختیار کرتے ہوئے اپنے آپ کو سرخ آندھی میں تبدیل کیا اور مریخ کے گرد غلاف بن کے چھا گیا۔اپنی پوری آب و تاب کے باوجود سورج کا چہرہ مدھم ہوتے ہوتے لال پیلا ہو گیا۔اندھیرے اجالے کی اس ساری کشمکش کا نظارہ کرتے ہوئے سٹیفن نے تیزی سے آگے بڑھتے سورج کو دیکھا تومسکرائے بغیر نہ رہ سکا۔سورج کا زرد زرد چہرہ دیکھ کر اسے یوں لگا جیسے کائناتی شجر میں دور کہیں آسمان کے وسیع میدان میں ایک مالٹا سا اگاہو۔
جوں جوں دن چڑھتا جا رہا تھا ،گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ اس نے اپنے مخصوص خلائی لباس پر ہاتھ پھیرا جو اسے مزید کئی گھنٹے مریخ کی سطح پر رہنے کا وقت دے سکتا تھا مگر جلد ہی واپس جانے کی ٹھان لی اور تیزی سے خلائی کالونی کی طرف بڑھنے لگا۔ جوں ہی خلائی بستی کے قریب پہنچا تو سب سے پہلے ایک محفوظ احاطے میں اس کی نظرچھوٹے چھوٹے سر سبز و شاداب پودوں پر پڑی۔ وہ وہیں رک گیا اور نظر بھر کے ان پودوں کا نظارہ کرنے لگا۔اس نے اپنا ہیلمٹ اتارااور وہیں پودوں کے پاس ہی بیٹھ گیا۔اس نے ایک بار پھر جھکتے ہوئے پودوں پر نظر کی ،مسکراتے ہوئے ننھی ننھی سی سبز ٹہنیوں پر اپنی انگلیاں پھیرتے ہوئے کہنے لگا:
’’ سر زمینِ مریخ ! کیا تو بھی مادرِ مہربان زمین کی طرح ہمیں خوش آمدید کہہ سکتی ہے ؟ ہماری غذا اور زندگی کی ضامن ان ننھی کونپلوں کو اپنے خونِ جگر سے بار آور کر سکتی ہے؟‘‘
اس نے دائیں ہاتھ سے اپنے لباس سے جڑے ایک بٹن کو دبایا تو پتلی سی ایک ڈنڈی اس کے بازو سے نکلی جس کے دوسرے سرے پر کیمرا لگا تھا۔اس نے اپنے لہلہاتے ’کھیت‘ کے ساتھ تصویر بنائی اور ’’ساتواں سال۔۔۔تیسری کامیاب فصل‘‘ کے عنوان سے سوشل میڈیا پرشائع کر دی۔
اس نے مریخ کی سطح سے واپس زمین کی طرف نظر کی۔خلا کی وسعتوں میں بھٹکتا ایک بلوری سا دائرہ اس کی نگاہوں میں سما گیا۔کششِ ثقل کی پائل پائوں میں باندھے زمین کی رقاصہ کو اس نے مستی میں جھومتے دیکھا تو صدیوں کا یہ منظر ایک پل میں سمٹ آیا۔ارضِ تمنا کی تمام تر رعنائیاں ،پھوٹتے شگوفے اور کھلتے گلاب ،تتلیوں کے رنگ، قوسِ قزح کے دھانی آنچل، چڑیوں کی چہچہاہٹ ،بارشوں کی رم جھم،آبِ رواں میں اٹکھیلیاں کرتی مچھلیاں ،آزاد فضا میں گنگناتے پنچھی،سفید بادلوں کے مفلر اوڑھے نیلا نیلا آسمان،وقت کے بہتے دریا میں رواں دواں زندگی۔۔ ۔اس نے چشمِ تصور میں ماضی کے اوراق پلٹے تومہربان اور انسانیت پرور ہستیوں کے چہرے بھی دیکھے اورخون آشام قاتل نگاہیں بھی۔ زمین پر بیتے ماہ و سال اورصدیاں اسے یوں لگیں جیسے محض ایک پل کا کھیل ہو،