You are on page 1of 33

‫خواج ہ حیدر علی آتش‬

‫)‪(1‬‬

‫)‪(2‬‬

‫‪1‬‬
(3)

2
(4)

3
‫مرزا اسد الل ہ خان غالب‬
‫)‪(1‬‬

‫)‪(2‬‬

‫‪4‬‬
(3)

(4)

5
‫نواب مرزا داغ د ہلوی‬
‫)‪(1‬‬

‫‪6‬‬
(2)

7
‫)‪(3‬‬

‫)ق(‬
‫میر صاحب زمانہ نازک ہے‬
‫ں ہاتھوں سے تھامیے‬ ‫دونو ‌‬
‫دستار‬
‫سہل سی زندگی پہ کام کے‬
‫تئیں‬
‫اپنے اوپر نہ کیجیے دشوار‬
‫چار دن کا ہے مجہلہ یہ سب‬
‫سب سے رکھیے سلوک ہی‬
‫ناچار‬
‫کوئی ایسا گناہ اور نہیں‬
‫یہ کہ کیجے ستم کسی پر یار‬
‫)ق(‬
‫واں جہاں خاک کے برابر ہے‬
‫ن ظلم شعار‬ ‫میر تقی میر‬
‫قدرِ ہفت آسما ِ‬
‫س دل کی ہے‬ ‫)‪(1‬‬
‫یہی درخواست پا ِ‬
‫نہیں روزہ نماز کچھ درکار‬
‫درِ مسجد پہ حلقہ زن ہو تم‬
‫کہ رہو بیٹھ خانہء خمار‬
‫جی میں آوے سو کیجیو پیارے‬
‫ایک ہونا نہ درپیے آزار‬
‫ل دو جہان ہے اک حرف‬ ‫حاص ِ‬
‫ہو مری جان آگے تم مختار‬

‫)‪(2‬‬
‫‪8‬‬
‫دل‪ ،‬و دماغ و جگر یہ سب اک‬
‫میر تقی میر‬ ‫بار‬
‫!کام آئے فراق میں اے یار‬
‫کیوں نہ ہو ضعف غالب اعضا‬
‫پر‬
‫مرگئے ہیں قشون کے سردار‬
‫ل پژمردہ کا نہیں ممنون‬ ‫گُ ِ‬
‫ہم اسیروں کا گوشہء دستار‬
‫سیکڑوں حرف ہیں گرہ دل‬
‫میں‬
‫ب اظہار‬ ‫پر کہاں پایئے ل ِ‬
‫ث نالہ بھی کیجیو بلبل‬ ‫!بح ِ‬
‫ب گفتار‬ ‫پہلے پیدا تو کر ل ِ‬
‫!شکر کر داِغ دل کا اے غافل‬
‫کس کو دیتے ہیں دیدہء بیدار‬
‫گو غزل ہوگئی قصیدہ سی‬
‫ل حرف‬ ‫عاشقوں کا ہے طو ِ‬
‫شعار‬
‫ہر سحر لگ چلی تو ہے ُتو‬
‫!نسیم‬
‫ت ناز ٹک ہشیار‬ ‫اے سیہ مس ِ‬
‫شاخسانے ہزار نکلیں گے‬
‫جو گیا اس کی زلف کا اک تار‬
‫)ق(‬
‫آ زیارت کو قبرِ عاشق پر‬
‫ش‬
‫اک طرح کا ہے یاں بھی جو ِ‬
‫بہار‬
‫نکلے ہے میری خاک سے نرگس‬
‫ت دیدار‬ ‫یعنی اب تک ہے حسر ِ‬
‫)‪(4‬‬ ‫)‪(3‬‬

‫‪9‬‬
‫نظیر اکبر آبادی‬

‫مفلسی‬

‫‪10‬‬
11
12
13
14
‫آدمی نام ہ‬

‫‪15‬‬
16
17
‫ہنس نام ہ‬

‫‪18‬‬
19
20
‫بنجار ہ نام ہ‬

‫‪21‬‬
22
‫بر سات کی‬
‫ب ہاریں‬

‫‪23‬‬
24
25
26
27
28
29
30
31
‫آند ھی‬

‫‪32‬‬
33

You might also like