Professional Documents
Culture Documents
ب ے نماز
کافر کیوں؟
مؤلف:ابومحمدشیخ محمد امجد السندی
حفظ ہ ّ
اللٰہ
مقدم ہ:الشیخ نصیب شا ہ السلفی حفظ ہ الل ہ
دارالتقوی ٰ کراچی
مسلم (صحیح
کتاب المارة)
جب ک ہ دوسری حدیث میں ی ہ الفاظ ہیں ک ہ
ہ م ن ے بیعت کی ت ھ ی نبی صلی الل ہ علی ہ وسلم
سےے اور بیعت میں یہے چیزب ھی شامل ت ھی ک ہ
امراءس ے امارت ک ے معامل ے میں ج ھگڑا ن ہ کریں
پ ھ ر آ پ صل ی اللہے علیہے وسل م نےے فرمای ا سوائ ے
اس صورت ک ہ تم ان کو ایسا کفر صریح کرت ے
دیک ھ و ،جس کو کفر قرار دین ے ک ے لئ ے تم ہار ے
پاس الل ہ تعالی ٰ کی طرف س ے کوئی دلیل ہو ۔
”ال تروا کفرا بواحا عندکم من ّ ٰ
الل ہ فی ہ بر ھان“
(صحیح بخاری کتاب الفتن ،صحیح مسلم کتاب
المارة)
اس حدیث سےے ثابت ہوا کہے امیر جب کفر
بواح (واضح)کرلیں تو پ ھر ان کےے خلف قتال
جائز ہ ے اور حدیث بال س ے ثابت ہ ے ک ہ جب تک
امیر نماز پڑ ھن ے پر قائم ہ ے اس ک ے خلف بغاوت
یا قتال جائز ن ہیں ۔تو معلوم ہوا کہے نماز کو
چ ھوڑنا کفر بواح یعنی ک ھل کفر ہے۔
امام شوکانی رحم ہ الل ہ فرمات ے ہیں”والحق
ان ہ کافر یقتل اما کفر ہ فلں ال حدیث قد صحت
ان الشارع سمی تارک الصلو ٰة بذالک السم
وجعل الحائل بین الرجل وبین جواز اطلق ھذا
ض لجواز السم علی ہے ھو الصلو ٰة فترک ھا مقت ٍ
الطلق“ (فق ہ سن ہ ج ۱ص )۹۸
مذکورہے عبارت کا خلصہے یہے ہےے کہے بےے نماز
واجب القتل اور کافر ہےے اس لئ ےے ک ہے صحیح
احادیث میں نبی صلی الل ہ علی ہ وسلم ن ے ان کو
کافر قرار دیا ہے اور کفر ک ے اس فتوی کو آدمی
اور نماز کےے درمیان حائل کیا ہےے کہے اگر نماز
پڑ ھے گا تو کفر ک ے فتوی ٰ س ے بچ ے گا ورن ہ ن ہیں ۔
تمام مسلمانوں کو چا ہئےے کہے وہے نماز کی
ا ہمیت کو سمج ھیں اپن ے آپ کو ا ہ ل خان ہ سمیت
نماز کا پابند بنالیں اور دیگر ناسمج ھ لوگوں کو
اس حقیقت س ے آگا ہ کریں تاک ہ عذاب ال ٰہ ی س ے
بچ سکیں ۔
ف کتاب الل ہ تعالی ٰ س ے دعا ہ ے ک ہ ہم سمیت مصن ِ
ابومحمد شیخ محمد امجد سندی ،ادار ہ
دارالتقوی ٰ ک ے ذم ہ داران ومعاونین ک ے لئ ے ی ہ چند
اوراق سبب نجات بنائ ے اور لوگوں کو اس ک ے
ذریع ے اصلح کی توفیق عطافرمائ ے۔
از
نصیب شا ہ سلفی
۹رمضان المبارک ۳۳۴۱ھ